2022-06-18 08:17:03
کیسے ممکن ہے مری حد سے گزر جائے ۔
صبح کا بھولا ہوا شام کو گھر آئے گا
آج منکر ہے میری ذات کا جو شخص وہی
بعد میرے مرے الفاظ کو دہرائے گا۔
ذکر اخلاص پہ نظروں کو چرانے والے
مجھ کو لگتا ہے اک روز بدل جائے گا ۔
پھر سے کھائے گا مرے سر کی قسم اور مجھے
پھر کسی جھوٹی تسلی سے وہ بہلائے گا۔
چین سے جینے کی صورت نہیں ہو پائے گی
ہجر تیرا مجھے پل پل یونہی تڑپائے گا۔
وقت رخصت نہ تجھے دیکھ سکا دل جو مرا
اپنی آنکھیں تیری دہلیز پر رکھ جائے گا ۔
میرے دل میں تو ہی آباد رہے گا ہر دم
بھولنے والے مجھے بہت یاد آئے گا۔۔۔
.
222 viewsedited 05:17