Get Mystery Box with random crypto!

* Hindutva Real Terrorist* *हिंदुत्व असली आतंकवादी* | Hindutva Real Terrorist

* Hindutva Real Terrorist*
*हिंदुत्व असली आतंकवादी*


*بھارت میں گائے کے تحفظ کے نام پر مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ، بی بی سی رپورٹ میں انکشاف*

*نئی دلی : 10 مئی 2023ء*

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے بھارت میں گائے کے تحفظ کے نام پر مسلم اقلیتی آبادی کو نشانہ بنائے جانے پر ایک رپورٹ جاری کی ہے۔
بی بی سی نے اپنی رپورٹ کا آغاز وارث نامی ایک مسلم شخص سے کیا ، جو شمالی بھارتی ریاست ہریانہ کے ایک چھوٹے سے قصبے تورو میں جنوری کی ایک سرد صبح کو گائو رکشکوں کے حملے میں ہلاک ہوا تھا۔رپورٹ میں پیش کی گئی تفصیلات کے مطابق اس صبح ایک گاڑی میں سوار تین مسلم نوجوان وارث ، نفیس اور شوکین کی گاڑی کی ایک ویگن سے ٹکر ہو گئی تھی ۔ وارث اب ہلاک ہو چکا ہے ، نفیس جیل میں ہے اور شوکین نے ابھی تک اس دن کی ہولناک یادوں سے باہر نہیں نکل سکا ہے ۔شوکین کے مطابق اس کے دوست کو ہندوؤں نے ان کی گاڑی میں ایک گائے کی موجودگی پر انہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا ۔بی بی سی کی رپورٹ میں ہریانہ کے ضلع نوح کے ایس پی پولیس ورون سنگلا کے حوالے سے کہاگیا ہے کہ 26 سالہ نوجوان شوکین کا دعویٰ ہے کہ یہ گائے نفیس کی تھی ، جو اسے پڑوسی ریاست راجستھان کے ضلع بھیواڑی سے ہریانہ اپنے گھر لے جا رہا تھا۔ شوکین اور وارث اس کے ساتھ تھے جب ان کا لاٹھیوں اور دیگر ہتھیاروں سے لیس گائو رکشکوں نے پیچھا کیا اور انہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس سے وہ شدید زخمی ہو گئے ۔ اُنہوں نے کہاکہ وہ زخمی حالت میں تینوں نوجوانوں کو ہسپتال لے کر گئے تاہم ایک نوجوان بعد ازاں دم توڑ گیا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ پولیس نے نفیس اور شوکین کو گائے کی اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔لیکن شوکین ، جو اب ضمانت پر رہا ہے ، کا کہنا ہے کہ ان کی گاڑی وین سے ٹکرا گئی کیونکہ ایک گاڑی ان کا پیچھا کر رہی تھی جس پر گائو رکشک سوار تھے ۔ ایک مقامی شخص کی طرف سے بنائی گئی ایک ویڈیو کے مطابق مردوں کے ایک گروپ نے جو بندوقوں سمیت ہتھیاروں سے لیس دکھائی تھے ، گاڑی سے گائے کو نکالا اور تینوں مسلمان مردوں کو اپنی گاڑی میں باندھ دیا۔شوکین نے الزام لگایا کہ پھر اسے اور اس کے ساتھیوں کو ہندوئوں نے تشدد کا نشانہ بنایا ، بعدازاں انہیں ہسپتال لے گئے اور وارث راستے میں ہی دم توڑ گیا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ یہ بھارت میں مسلمانوں کی "ٹارگٹ کلنگ" تھی۔ اگرچہ بھارت میں گائے کا ذبیحہ پہلے سے ہی ایک حساس موضوع ہے اور بعض ریاستوں میں اس پر پابندی عائد تھی ، لیکن 2014ء میں وزیراعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے یہ اس معاملے پر مسلمانوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں عروج پر ہیں۔ بھارت میں گائے کی پوجا کروڑوں ہندو کرتے ہیں ، جو کہ ہندوستان کی آبادی کی اکثریت ہے۔بی جے پی کی زیرقیادت ریاستی حکومتوں نے گائے کے ذبیحہ کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کیاگیا ہے۔ بھارت کی 28 ریاستوں میں سے تقریباً دو تہائی ریاستوں میں اب گائے کے گوشت کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد ہے ، جن میں سے بیشتر میں بی جے پی کی حکومتیں قائم ہیں۔وارث کے بڑے بھائی عمران کاکہنا ہے کہ اگر کوئی جرم کرتا ہے ، تو پولیس کو اسے سزا دینی چاہیے۔ اُنہوں نے سوال کیا کہ ریاست میں گائو رکشکوں کو "قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کا حق کیوں دیا گیا"۔


*हिंदुत्व असली आतंकवादी*
*Official News Service*
https://t.me/HindutvaTerror4