Get Mystery Box with random crypto!

آؤ عربی سیکھیں

टेलीग्राम चैनल का लोगो aaoarabisikhey — آؤ عربی سیکھیں آ
टेलीग्राम चैनल का लोगो aaoarabisikhey — آؤ عربی سیکھیں
चैनल का पता: @aaoarabisikhey
श्रेणियाँ: शिक्षा
भाषा: हिंदी
ग्राहकों: 294
चैनल से विवरण

یہاں پر آپ کو سبق دیئے جائے گے جس کی مدد سے آپ عربی میں آسانی سے بات چیت کر سکتے ہوں

Ratings & Reviews

1.00

2 reviews

Reviews can be left only by registered users. All reviews are moderated by admins.

5 stars

0

4 stars

0

3 stars

0

2 stars

0

1 stars

2


नवीनतम संदेश 3

2021-01-09 14:32:31 آؤ عربی سیکھیں pinned «سبق 9 مَوْصُوْف ، صِفَت اور " اِنَّ " كا استعمال اِنَّ ۔ یقیناً ، سَمَاوِىٌّ ۔ آسمانی ، جَمَاعَةٌ ۔ جماعت ، اِسْلَامِىٌّ ۔ اسلامی ، دَعْوَةٌ ۔ دعوت ، دِيْنِيَّةٌ ۔ دين دارانہ / دینی ، اَللَّبَنُ ۔ دودھ ، غِذَاءٌ ( ج ) اَغْذِيَةٌ ۔ غذا ، اَلْغِيْبَةُ ۔ غیبت…»
11:32
ओपन / कमेंट
2021-01-09 11:46:32 تو صفت بھی مثَنّٰى موصوف جمع تو صفت بھی جمع ( وہ چیز جو جمع مکسر میں ہم نے پڑھی تھی اس کو یہاں بھی کام میں لیکر آئیے یعنی حیوانات یا بے جان یا بے جسم کی چیزوں کے لئے ہم نے حالت ظاہر کرنے والا لفظ واحد مونث لیا تھا اس ہی طرح صفت کو بھی واحد مونث استعمال کیجیے ) اور چوتھی چیز یہ ہے کہ موصوف مذکر تو صفت بهى مذکر اور مونث ۔۔۔۔ ہوتو صفت کو بھی مونث بنا لیجئے ۔ اور آخری چیز یہ کہ موصوف کو اگر پیش یا پیش کی علامت ہیں تو صفت کو بھی پیش یا پیش کی علامت کے ساتھ لے کر آئے ، اس طرح زبر اور زیر کے لئے بھی اب تک آپ نے پانچ چیزیں دیکھی ہیں جو موصوف اور صفت کو صحیح کرتے ہیں اگر آپ غور کرے تو آپ کو نظر آئیگا کہ جیسا موصوف ہو صفت بھی ویسی ہی ہونی چاہیئے کیونکہ صفت بلکل موصوف کی طرح ہوتی ہے عربی میں لیکن صرف ایک جگہ صفت موصوف سے الگ ہوتی ہے جب موصوف حیوانات یا بے جان یا بے جسم کی چیزوں کی جمع مکسر ہو تو صفت واحد مونث آتی ہے ۔ یہ تو تھی اب تک موصوف اور صفت کی بات اب ان سے جملہ پورا کرنے کا طریقہ بھی معلوم کرلیں ۔ اگر موصوف ، صفت سے جملہ شروع ہو اور ان کی حالت ظاہر کرنے والا لفظ ان بعد آئے تو عام طور پر " ال " سے خالی ہوگا ۔ اور اگر موصوف ، صفت ملکر کسی کی حالت ظاہر کرنے والے بن رہے ہو تو ان سے پہلے کا لفظ عام طور پر " ال " کے ساتھ ہوگا ۔ اور ایک بات جس طرح کبھی دو مضاف اور مضاف الیہ کو ساتھ میں لانے سے جملہ پورا ہو جاتا ہے اس ہی طرح دو موصوف ، صفت کو ساتھ میں لانے سے جملہ پورا ہو جاتا ہے ۔ آپ کی آسانی کے لئے نمونے کے چند جملے لکھے جاتے ہیں ان پر ذرا غور کرے تو ان شاء اللہ کوئی پریشانی نہیں ہوگی ۔

اَلْقُرْآنُ كِتَابٌ سَمَاوِىٌّ ۔ قرآن ایک آسمانی کتاب ہے ، اَلْجَمَاعَةُ اَلْاِسْلَامِيَةُ دَعْوَةٌ دِينِيَّةٌ ۔ اسلامی جماعت ایک دینی دعوت ہیں اَللَّبَنُ غِذَاءٌ جَيِّدٌ لِلْأَطْفَالِ الصِّغَارِ ۔ دودھ چھوٹے بچوں کے لئے ایک اچھی غذا ہے ، اَلْبِنْتُ الصَّغِيْرَةُ مَحْبُوبَةٌ ۔ چھوٹی لڑکی / بچی پیاری ہیں ، اَلْقَلَمَانِ الْجَدِيْدَانِ نَفِيْسَانِ ۔ دونوں نئے قلم اچھے ہیں ، اَلتَّلَامِيِْذُ الْمُهَذَّبُوْنَ مَحْبُوْبُوْنَ ۔ مہذب شاگرد پیارے ہیں ، اَلنِّسَاءُ الْمُسْلِمَاتُ مُحْتَجِبَاتُ ۔ مسلمان عورتیں پردہ دار ہیں ، اَلْكُتُبُ الْجَدِيْدَةُ نَافِعَةٌ ۔ نئی کتاب اچھی ہیں ۔ كَلَامُ اللّٰهِ نَافِعٌ ۔ الله كا كلام نفع بخش ہیں ،

آپ اوپر چند جملے دیکھتے ان میں " اِنَّ " کا استعمال نہیں کیا گیا ہے ۔ ان ہی جملوں کو دوبارہ آپ کے سامنے رکھ دیا جاتا ہیں " اِنَّ " کے ساتھ لیکن اب ترجمہ نہیں لکھا جائے گا اس لئے کے آپ خود اُردو کے محاورے کے مطابق " اِنَّ " کے لئے " یقیناً " بیشک " یقین ہے کہ " کوئی شک نہیں کہ " لگا کر ترجمہ کیجئے اور ہر اسم پر حرکت بھی وہاں ہیں جہاں " اِنَّ " کے وجہ سے تبدیلی آئی ہے ایسا اس لئے کیا گیا ہیں کہ آپ اوپر اور نیچے کے جملوں کو دیکھ کر فرق کو سمجھلیں

اِنَّ القرآنَ كتاب سماوى ، اِنَّ الجماعةَ الاسلاميةَ دعوة دينية ، اِنَّ اللبنَ غذاء جيد للأطفال الصغار ، اِنَّ البنتَ الضغيرَ محبوبة ، اِنَّ القلمَيْنِ الجديدَيْنِ نفيسان ، اِنَّ التلاميذَ المهذبِيْنَ محبوبون ، اِنَّ النساءَ المسلماتِ محتجبات ، اِنَّ الكتبَ الجديدةَ نافعة ، اِنَّ كَلَامَ الله نافع

مشق (۱) اُردو میں ترجمہ کیجئے اور حرکت بھی لگائے اور ان کے ساتھ " اِنَّ " کا بھی استعمال کیجئے

الغيبة حديث فاسد ، اللبن غذاء خفيف على المعدة ، البنتان الصغيرتان ذكيتان ، التلاميذ الجتهدون ناجحون فى الامتحان ، البنات صغيرات مجتمعات فى الحجرة ، سرب اللبن على الريق مفيد للصحة ، اصدقاء حامد اولاد مهذبون ، خالة شعيب امرأة صالحة ، التاجر الامين محبوب الى الناس ، ماء البئرين عذب

مشق (۲) عربی میں ترجمہ کیجئے اور سب جملوں کے ساتھ " ان " کا بھی استعمال کیجئے
کافر عورتیں بے پردہ ہیں ، چھوٹی مرغی خوبصورت ہے ، نسیم ایک امانت دار تاجر ہے ، دونوں چھوٹے لڑکے دو دین سے بیمار ہیں ، قرآن ایک واضع کتاب ہے ، ٹھنڈا پانی گھڑے میں ہے ، ذہین لڑکیاں پڑھنے میں راغب ہیں ، استاد کی صحت اچھی ہے ، فاطمہ کی سہیلی ایک لڑکی ہے ، جسمانی ورزش شاگردوں کے لئے ضروری ہے ، بارش دو دین سے ہو رہی ہے ،


مشق (۳) اب تک آپ نے جیتنے بھی سبق پڑھے ہے ان میں آپ کو پیش اور اس کی علامات ، زبر اور اس کی علامات ، زیر اور اس کی علامات ، بتائی جاچکی ہیں ان سب کو ایک جگہ جمع کرکے لکھ لیجئے اور یاد کیجئے ( اس لئے کہ سبق میں نمونے کے جو جملے لکھے جاتے ہیں وہ اب حرکت کے بنا لکھے جائیں گے ) اور یہ مشق لازم ہیں اور اس میں آپ کا فائدہ ہے
529 views08:46
ओपन / कमेंट
2021-01-09 11:46:32 سبق 9
مَوْصُوْف ، صِفَت اور " اِنَّ " كا استعمال

اِنَّ ۔ یقیناً ، سَمَاوِىٌّ ۔ آسمانی ، جَمَاعَةٌ ۔ جماعت ، اِسْلَامِىٌّ ۔ اسلامی ، دَعْوَةٌ ۔ دعوت ، دِيْنِيَّةٌ ۔ دين دارانہ / دینی ، اَللَّبَنُ ۔ دودھ ، غِذَاءٌ ( ج ) اَغْذِيَةٌ ۔ غذا ، اَلْغِيْبَةُ ۔ غیبت / پیٹھ پیچھے کسی کی برائی کرنا ، حَدِيْثٌ ۔ بات ، فَاسِدٌ ۔ خراب ، جَيِّدٌ ۔ عمدہ / اچھا ، مُفِيْدٌ ۔ فائدہ مند ، اَلصِّحَةُ ۔ تندرستی ، شُرْبٌ ۔ پینا ، عَلَى الرِّيقِ ۔ نہار منہ ، مَعِدَةٌ ۔ معدہ ، مُجْتَمِعٌ ۔ جمع / جمع ہونے والے سَافِرَةٌ ۔ بے پردہ ، صَدِيْقٌ ( ج ) اَصْدِقَاءُ ۔ دوست ، اَلرِّيَاضَةُ الْبَدْنِيَّةُ ۔ جسمانی ورزش ، لَازِمٌ ۔ لازم / ضروری ، اَلنَّاسُ ۔ لوگ ، عَذْبٌ ۔ میٹھا ، نَازِلٌ ۔ اترنے والا / ہو رہا ہے ،

اس سبق سے پہلے زیر اور زیر کی علامتیں بتائی گئی ہے ۔ اور یہ بھی کہ کچھ حروف ایسے ہے جو کسی اسم سے پہلے آجائے تو اُن اسموں کو زیر یا زیر کی علامت دیتے ہیں ۔ جن کو حروفِ جر کہتے ہیں ۔ آج کے سبق میں بھی ایک ایسا ہی حرف ہے لیکن یہ کسی اسم کو زیر نہیں دیتا بلکہ زبر دیتا ہے وہ حرف یہ ہے " اِنَّ " اور اس کے جیسے اور بھی حروف ہے جن کو " حروفِ نَصَب " کہا جاتا ہے ۔ اور کیونکہ اس حروف کے بعد اسم پر زبر یا زبر کی علامت آئےگی تو آپ کو زبر کی علامت پتا ہونی چاہیے ۔ تو آئیے زبر کی علامتیں دیکھتے ہیں ۔ پہلے تو یہ سمجھ لے کہ جس اسم کے آخر میں دو پیش آتے ہیں ۔ اُن اسموں کے شروع میں اگر " ال " ہوتو ایک زبر ورنہ دو زبر " زبر " کے لئے استعمال ہوتے ہیں ۔اور یہ واحد اور جمع مکسر میں جیسے محمدًا ، كتبًا ( جب کسی اسم کے آخر میں زبر کے لئے دو زبر لکھے جاتے ہیں تو آخر میں ایک الف کا اضافہ کیا جاتا جیسا اوپر کی مثال میں ہے لیکن جب اسم کے آخر میں گول تاء ( ة ) ہو یا کوئی اسم الف کے ساتھ ھمزہ پر ختم ہو تب الف کا اضافہ نہیں ہوتا جیسے ۔ جَنَّةٌ سے جنةً اور ماءٌ سے ماءً ) لیکن جمع سالم مونث میں زبر کے لئے زیر آتی ہے اگر " ال " ہوتو ایک زیر ورنہ دو زیر جیسے ۔ مسلماتٍ اور المُسْلِمَاتِ ۔ اور ایسے اسم جن کے آخر میں صرف ایک پیش آتی ہے اُن میں زبر کے لئے صرف ایک زبر آتی ہے جیسے ۔ مساجدَ لیکن جمع سالم مذکر اور مثَنّٰى میں وہ ہی علامتیں آئے گی جیسے ۔ مثَنّٰى میں ( -َيْنِ ) جمع سالم مذکر ( -ِيْنَ ) آتی ہے ۔ " اِنَّ " کا حرف اکثر " تاکید اور یقین " کے معنی میں استعمال ہوتا ہے ۔ جیسے ۔ محمد رسول ﷺ ( محمد رسول ہے ) لیکن اگر آپ کہنا چاہئے کہ ( بے شک محمد رسول ہے ﷺ ) تو ایسے ہی موقع پر شروع میں " اِنَّ " لائے اور اس کے بعد والے اسم کو زبر یا زبر کی علامت کے ساتھ لکھ دے جیسے ۔ اِنَّ مُحَمَّدًا رَّسُولٌ ( یقیناً محمد رسول ہے ﷺ ) اگر " اِنَّ " مضاف ، مضاف الیہ کے پہلے آئے تو مضاف پر زبر یا زبر کی علامت آئے گی جیسے ۔ اِنَّ مُسْلِمِی الْمَسَاجِدِ صَالِحُوْنَ ( یقیناً مسجدوں کے مسلمان نیک ہے ) ان چیزوں کو اچھے سے یاد کرے تاکہ آگے آنے اسباق میں آپ سے غلطی نہ ہو لیکن سبق ابھی باقی ہے ۔

پچھلے سبق میں آپ کو معلوم ہو چکا ہے کہ بعض صورتوں میں دو لفظوں کی ترکیب سے بات پوری نہیں ہوتی جیسا کہ مضاف ، مضاف الیہ کی ترکیب سے جملہ پورا نہیں ہوتا بلکہ اس کے لئے ایک اور اسم کی ضرورت ہوتی ہے ۔ اس ہی طرح کی ایک دوسری صورت آج آپ کے سامنے آتی ہے ۔ کہ دو لفظ مل کر بھی ایک ایسے اسم کے محتاج رہتے ہیں جس سے جملہ پورا ہو ۔ جیسے " چھوٹا لڑکا " " ایک شریف آدمی " دونوں محنتی شاگرد " وغیرہ دو لفظی ترکیبوں سے پوری سمجھ نہیں آتی لیکن اسی کے ساتھ کوئی لفظ آخر میں جیسے ۔ چھوٹا لڑکا ذہین ہے " یا شروع میں جیسے ۔ " زید ایک شریف آدمی ہے " بڑھا لیجئے تو بات ( جملہ ) بن گئی ۔

اُردو میں اس ترکیب میں پہلا اسم اپنے سے بعد میں آنے والے اسم کی کسی صفت ، خوبی یا خرابی کو ظاہر کرتا ہے اس لئے پہلے اسم کا نام صفت اور دوسرے اسم کا نام موصوف رکھ لیجئے ۔ عام طور پر جب اس طرح کے دو اسموں سے بات پوری نہ ہو اور دونوں کے درمیان " کا " کی " کے " وغیرہ مضاف ، مضاف الیہ کی علامت نہ ہو تو سمجھ لیجئے کہ یہ صفت ، موصوف ہیں ۔

عربی میں اس کا ترجمہ کرنے کے لئے ان باتوں کا خیال رکھیۓ
ایک تو یہ کہ موصوف عربی میں پہلے لائے اور صفت اس کے بعد ۔ دوسرا یہ کہ اگر کسی خاص شخص یا چیز کا نام ہو تو اس کی صفت کو بھی " ال " لگاکر خالص کر لیجئے لیکن خاص شخصوں کے نام کے آخر میں دو پیش ، دو زبر ، یا دو زیر ہوتو اس کے آخر میں ایک پیش ، ایک زبر ، اور ایک زیر کو لکھ کر تنوین کے نون کو ظاہر کر کے اس کے نیچے زیر لگاکر ( نِ ) اس طرح اور پھر اس نون زیر " نِ " کو " ال " کے ساتھ ملا کر پڑھیں گے جیسے ۔ زَیْدُنِ الشَّرِیْفُ اور اگر عام موصوف پر " ال " ہوتو صفت پر بھی " ال " لگاکر ملا کر پڑھیں گے ۔ جیسے ۔ اَلْوَلدُ الصَّغِیْرُ ۔ تیسرا یہ موصوف واحد تو صفت بھی واحد موصوف مثنّٰى
426 viewsedited  08:46
ओपन / कमेंट
2021-01-04 19:24:47 آؤ عربی سیکھیں pinned «سبق 8 مُضَافٌ ، مُضَافٌ اِلَيْهِ رَسُوْلُ اللّٰهِ - اللہ کے رسول ، كِتَابُ اللّٰهِ ۔ اللہ کی کتاب ، عَاقِبَةُ الصَّبَرِ ۔ صبر کا انجام ، ضُوءُ الْمِصْبَاحَيْنِ ۔ دونوں چراغوں کی روشنی ، عَمُّ الْوَلَدَيْنِ ۔ دونوں لڑکوں کے چچا ، خَصْلَةُ الْعَاقِلِينَ ۔ عقل…»
16:24
ओपन / कमेंट
2021-01-04 18:53:59 رجمہ ہوگا جو اس میں ہے " گھر " یہ بابُ کا مضاف الیہ ہے اس لئے اس پر علامت زیر آئے گی لیکن ساتھ ہی یہ اللہ کا مضاف ہے اس لئے اس پر بھی " ال " نہیں آئے گا اور مضاف ہونے کی وجہ سے اس پر تنوین نہیں بلکہ صرف ایک ہی زیر ہوگی تو اس کا ترجمہ اس طرح ہوگا جیسے ۔ بیتِ اور اللہ صرف مضاف الیہ اس لئے اس پر زیر آئےگی ۔ تو اس کا ترجمہ اس طرح ہوگا جیسے ۔ اللهِ تو اب اس ادھورے جملے کا مکمل ترجمہ ہوگا ۔ بَابُ بَیْتِ اللّٰهِ ان ساری چیزوں کو اچھے سے یاد کیجئے تو ان شاء اللہ آپ غلطی نہیں کریں گے ۔ اب آپ اس کی مشق کیجئے لیکن اس سے پہلے نمونے کے چند جملے ہم آپ کے لئے بنا دیتے ہے لیکن ان پر غور کر کے تمام چیزوں کو اچھے سے سمجھ لیجئے

سَاعَةُ نَسِيْمٍ مُسْتَقِيْمَةٌ ۔ نسیم کی گھڑی ٹھیک ہے ، مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِ ﷺ ۔ محمد ﷺ اللہ کے رسول ہے ، اَلْقُرْآنُ كِتَابُ اَللّٰهِ ۔ قرآن اللہ کی کتاب ہے ، اَلْعُلَمَاءُ سُرُجُ الْاَزْمِنَةِ ۔ علماء زمانوں کے چراغ ہیں ، حَيَاةُ الْمُسْلِمِيْنَ حَيَاةُ الْاِمْتِحَانِ ۔ مسلمانوں کی زندگی امتحان کی زندگی ہے ، عُمُّ الْوَلَدَيْنِ تَاجِرٌ ۔ دونوں لڑکوں کے چچا تاجر ہے ، تِلْمِيْذَا حَامِدٍ مُجْتَهِدَانِ ۔ حامد کے دونوں شاگرد محنتی ہیں ، فَلَّاحُو الْهِنْدِ قَانِعُونَ ۔ ہندوستان کے کسان کناعت کرنے والے ہے ۔ نَاصِحُو الْاُمَّةِ قَلِيلُونَ ۔ امت کے خیر خواہ کم ہے ، اِبْنَا التَّاجِرِ مُهَذَّبَانِ ۔ تاجر کی دونوں بیٹے مہذب ہیں ، بَابُ بَيْتِ غُلَامِ الْوَزِيْرِ جَمِيْلٌ ۔ وزیر کے غلام کے گھر کا دروازہ خوبصورت ہے ، نَصْرُ اللّٰه قَرِيْبٌ ۔ اللہ کی مدد قریب ہے ، قَلْبُ الْمُؤْمِنِ دَارُ اللّٰهِ ۔ مومن کا دل اللہ کا گھر ہے

اب آپ کے لئے مشق

مشق (۱) اُردو میں ترجمہ کیجئے اور حرکت بھی لگائیے

ضوء المصباحين ضئيل ۔ فرسا زيد سريعان ۔ العفاف جمال المراة ۔ العلماء سرج الازمنة ۔ نساء المسلمين عفيفات ۔ يوم الجمعة يوم العُطْلَةِ ( چوٹی ) فى المدارس ۔ معلمو المدرسة عطوفون ۔ ساعة الجدار مستقيمة ۔ ابنا المعلم مهذبان ۔ يوم الجمعة عيد الاسبوع المسلمين ۔ مدرسة البنات جديدة ۔ بنات المدرسة مهذبات ۔ جدران البيت مزينة ۔ الكسل عادة الجاهلين ۔ العيد يوم السرور ۔

مشق (۲) عربی میں ترجمہ کیجئے

وحید کا تولیہ میلا ہے ۔ ہندوستان کے کسان محنتی ہیں ۔ دونوں لڑکیوں کا وطن قریب ہے ۔ اُستانی کی لڑکیاں ذہین ہے ۔ مسلمانوں کی عورتیں پردہ دار ہیں ۔ امتحان کے دین قریب ہے ۔ عید کا دن قریب ہے ۔ حامد کی گئیں موٹی ہیں ۔ سعید کے دونوں مسجد میں بیٹھے ہیں ۔ مسجد کا کنواں پرانا ہے ۔ بارش کا پانی پاک ہے ۔ نسیم کی خالہ ایک ہفتہ سے بیمار ہے ۔ رشید کتابوں کا تاجر ہے ۔ کتابوں کے تاجر امانت دار ہیں ۔ گھڑی کا ڈائل چمکدار ہے ۔
385 views15:53
ओपन / कमेंट